ادب اور ٹرانسپورٹ
اردو ادب کی ترویج اور پروان چڑھانے میں گاڑیوں، ٹانگوں، رکشوں، سوزوکیوں، ٹرکوں، ٹرالیوں اور ہائی ایس کا خاصا عمل دخل ہے۔ جہاں ان پر تقریبا ہر زبان میں اشعار، مقولے اور نصحتیں لکھی ہوتی ہیں وہاں اردو میں بے بھی شمار اشعار اور چھوٹے چھوٹے فقرے ان پر لکھے ہوتے ہیں۔ مثلا:۔
۱۔ یہ سب تمہارا کرم ہے آقا کہ بات اب تک بنی ہوئی ہے۔
۲۔ کبھی اف، کبھی ہائے کبھی فریاد کرتے ہیں خدا ہ کیوں نہیں ملتے جنہیں ہم یاد رکرتے ہیں۔
۳۔ وزن کی پرواہ نہیں ڈالر کی تلاش ہے
۴۔ موج میلہ جی ۵۔ فاصلہ رکھیں۔ ۶۔ یا الٰہی تیرا آسرا
۷۔ خطرہ 440 وولٹ ۸۔ وقت کی قدر کریں۔ ۹۔ حسن کبھی ماند نہیں پڑتا
۰۱۔ ذرا سوچ کر میرے پیچھے آئیں۔ ۱۱۔ اللہ نگہبان ۔ ۲۱۔ اچھا دوست پھر ملیں گے۔
۳۱۔ یا اللہ میری توبہ۔ ۴۱۔ توں لنگ جا ساڈی خیر اے۔ ۵۱۔ کبھی آؤ ناں ہمارے شہر۔
۶۱۔ غصہ نہ کریں۔ ۷۱۔ جلنے والے کا منہ کالا۔ ۸۱۔ پپو یار تنگ نہ کر۔
۹۱۔ ہارن دو راستہ لو۔ ۰۲۔ ٹھوکر کھا کر سنبھل جانا چاہیے۔ ۱۲۔ مقدر کا سکندر۔
۲۲۔ کبھی ہم یاد آئیں گے۔ ۳۲۔ نصیب اپنا اپنا۔ ۴۲۔ خرچہ مالکاں دا پسند سجناں دی۔
۵۲۔ پہاڑوں کا شہزادہ۔ ۶۲۔ ماں کی دعا جنت کی ہوا۔ ۷۲۔ میرے ساجن دعا کرنا۔
۸۲۔ پردیسی پردیس نہ جانا۔ ۹۲۔ سپرد خدا۔ ۰۳۔ نیک نگاہوں کو سلام۔
۱۳۔ او کے۔
(مدثر یوسف پاشا، بشکریہ شاداب ۲۰۰۲)
813