چوکی سماہنی (مدثریوسف پاشا سے)کشمیر فریڈم موومنٹ اور جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے زیر اہتمام مقبول بٹ کی برسی کے موقع پر چوکی بازار میں آزادی پسندوں کی زبردست ریلی،چوکی بازار کی فضا مقبول بٹ کا راستہ ہے ہمارا راستہ۔مقبول ہمارا زندہ ہے،غیر ملکی غاصبو کشمیر ہمارا چھوڑ دو۔تقسیم کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے،کشمیر رہا ہے خودمختار،کشمیر رہے گا خودمختارکے پرجوش نعروں سے گونج اٹھی۔ریلی کی قیادت قوم پرست رہنماؤں ساجد محمود صدیقی،امجد عزیز کاشر،راجہ سلیمان،چوہدری نصیر احمد،عاصم سلیم،ناظم شاہد،گوہر شیخ،ہارون قاضی،صوفی فضل حسین،فاروق بٹ،قیصر قاضی،اعصام یاسین و دیگر نے کی،شرکائے ریلی نے تنظیمی وکشمیر کے پرچم،بینرز وپلے کارڈ اٹھا رکھے تھے،ریلی بازار کا چکر لگانے کے بعد جلسے کی شکل اختیار کر گئی۔ریلی سے مقررین ساجد محمود صدیقی،صدر پریس کلب سید مظہر حسین جعفری،راجہ جاویداختر ایڈووکیٹ،چوہدری فیضان رشید،چوہدری نصیر احمد،چوہدری طاہر اقبال،مدثر یوسف پاشا و دیگر نے خطاب کیا مقررین نے مقبول بٹ کی قربانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ گیارہ فروری کا دن کشمیر کی تاریخ میں ایک انقلابی دن کی حیثیت اختیار کر چکا ہے۔مقبول بٹ کی قربانی آج بچے بچے کی زبان پر ہے حکومت آزادکشمیر کی جانب سے شہید کی برسی پر عام تعطیل کا اعلان ایک اچھا اقدام ہے۔مقبول بٹ کی برسی کے موقع پر دنیا بھر میں کشمیری سراپا احتجاج ہیں۔ہندوستان و پاکستان کی حکومتیں کشمیریوں کو بھیڑ بکریاں سمجھنے کے بجائے انکا پیدائشی حق خود ارایت دیں۔تقسیم کشمیر کے فارمولوں کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں۔آزاد کشمیر و گلگت کو صوبہ بنانے کی کوشش کی گئی تو اسکے سنگین نتائج برامد ہوں گے انھوں نے کہا کہ مقبول بٹ شہید ریاست جموں و کشمیر کے ایک بہادر سپوت تھے جنھوں نے ظلم، جبر،غلامی، استحصال اور منافقت کے خلاف جہدوجہد کرتے ہوئے اپنی قیمتی جان کا نذرانہ پیش کیا۔مقبول بٹ شہید نے درس دیا کہ اپنے وطن کی آزادی کے لئے غیروں پر بھروسہ کرنے کے بجائے خودمتحد ہو کربیرونی جبری قبضے سے ریاست کو آزاد کرایا جائے۔انھوں نے کہا کہ شہید کا مقدس خون رائیگاں نہیں جائے گا شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے،شہید اللہ کے ہاں زندہ ہیں،ظلم و ستم کی سیاہ رات کا خاتمہ ہو گا انشااللہ جلد آزادی کا سورج طلوع ہونے والا ہے۔بزدل بھارت نے مقبول بٹ شہید کو جیل میں دفنا کر دراصل مسئلہ کشمیر کو دفنانے کی کوشش کی تھی لیکن بھارتی حکومت کا یہ ظلم و ستم مقبول بٹ کی کامیابی بن گیا۔مقبول بٹ کی پھانسی دراصل مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی جبرواستبداد سے آزادی کی ایک نئی تحریک کا آغاز بن گئی اور کشمیریوں نے مقبول بٹ ودیگر شہدا کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اپنی آزادی کی جدوجہد جاری رکھی ہوئی ہے،ریلی کے موقع پر چوکی بازار میں مقامی پولیس وٹریفک پولیس کے اہلکار ہمہ وقت موجود رہے،ریلی وجلسہ کے آخر میں کشمیر کی آزادی و شہدا کے درجات کی بلندی کی دعا کی گئی۔
554