5,553

مورنگا…….سوہانجنا ایک معجزاتی درخت

سہانجنہ کے خشک پتوں کا قہوہ پریشانیوں اور دباؤ میں سکون بخشتا ہے اور بھرپور نیند لاتا ہے۔ قبض کے مریضوں کےلئے آب حیات ہے ۔ خون کی کمی کی وجہ سے چہرے کی چھائیوں میں تیر بہدف ہے ۔ کسی طرح کی کمزوری کا واحد علاج ہے ۔ حاملہ عورتوں سے لے کر بچوں تک استعمال کر سکتے ہیں۔

یہ درخت اردو میں سہانجنہ اور انگریزی میں ہارس ریڈش یامورنگا کہلاتا ہے ۔ اس کے اور بھی مختلف نام ہیں مثلا ً مورنگا ‘ مورنگا اولیفیرا ‘ ڈرم اسٹک اور بین آئل ۔اس درخت کے متعلق ایک مضمون عبقری کے دسمبر 2016 ء کے شمارے میں جھنگ سے غلام قادر ہراج صاحب نے لکھا تھا جس میں انہوں نے اس درخت کے فوائد پر بہت معلومات فراہم کی ہیں اور مختلف بیماریوں کے لئے اس کا استعمال بتایا ہے۔اس مضمون کی اشاعت کے بعد میں نے جب پڑھا تو سوچا کہ اس کی مکمل تفصیلات شائع نہیں ہوئی ۔ درحقیقت مورنگا جو کہ ہمارے ہاں سہانجنہ کے نام سے جانا جاتا ہے ایک ایسا درخت ہے جو کہ پاکستان میں پشاور سے کراچی تک بکثرت پایا جاتا ہے ۔ یہ خود رو بھی ہے اور گھروں کھیتوں میں کاشت بھی کیا جاتا ہے ۔ سہانجنہ گرم ماحول اور ریتلی زمین میں آسانی سے کاشت ہوتا ہے ۔ بہاول پور کے علاقے میں خود رو درختوں کے جنگل ہیں ۔ اس درخت کی اونچائی 25 تا 40فٹ تک ہوتی ہے ۔ پھل اور پھول بکثرت سال میں 2 ۔ 3 دفعہ لگتے ہیں لکڑی نرم و نازک اور پھلیاں تقریبا ً ایک فٹ لمبی اور انگلی کے برابر موٹی ہوتی ہیں ۔

سہانجنہ کے بیج:بیج پکی ہوئی پھلیوں سے خود بخود نکل آتے ہیں ۔ بیج کے اوپری سطح پر 3 عدد سفید رنگ کے کاغذ نما ’’پر ‘‘ ہوتے ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ قدرت اس کا وسیع پیمانے پر ہوا یا پانی کے ذریعے پھیلاؤچاہتی ہے ۔ براؤن رنگ کی اوپری سطح کے نیچے ایک سفید رنگ کا بیج ہوتا ہے جس کے اندر اس کا تخم پایا جاتا ہے۔

تیل:سہانجنہ کے بیجوں کا تیل بے بو ‘ بے ذائقہ اور مدت تک پڑا رہنے سے خراب نہیں ہوتا ۔ گھڑی کے پرزوں کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ فوڈ سپلمینٹ ‘ مختلف کاسمیٹک ‘ بالوں اور جلدی امراض میں استعمال کیا جاتا ہے۔

سہانجنہ کا دیسی استعمال:اس کا مزاج گرم و خشک بدرجہ سوم ہے ۔ حدر بول اور ہاضم ہونے کی وجہ سے اس کی جڑ کا پانی دودھ میں ملا کر پلایا جاتا ہے ۔ اندرونی اورام ‘ ورم تلی ‘ ضعف اشتہا ‘ دمہ اور نقرس میں فائدہ کرتا ہے ۔ گردہ اور مثانہ کی پتھری توڑتا ہے ۔ جڑ کے جوشاندے سے گلے کی سوزش دور ہوتی ہے ۔ خام پھلیوں کا اچار سرکہ میں جوڑوں کے درد ‘ کمر درد اور فالج لقوہ کےلئے مفید ہے ۔

سہانجنہ نئی تحقیق کی روشنی میں:سہانجنہ 300 بیماریوں کا مکمل علاج ہے جو کمی کسی نہ کسی غذائی وجہ سے ہوتی ہیں ۔ اس کے خشک 50 گرام پتے ‘ 8 مالٹے ‘ 8 کیلے ‘ دو پالک کی (4 انچ کی) گڈیاں ‘ دو کپ دہی ‘ 18 امینو ایسڈ ‘ 36 وٹامن اور 92 اینٹی اوکسیڈنٹ کی طاقت کے برابر ہیں ۔ امریکہ میں 25 ڈالر میں ایک پاؤنڈ سہانجنے کے پتوں کا خشک پوڈر ملتا ہے ۔ سادھو لوگ جو انڈونیشیا اور ملائشیا کے جنگلات میں پیدل چلتے ہیں ان کی خوراک خشک پتے ہوتے ہیں ۔ صبح ہتھیلی بھر کر پانی کے ساتھ یہ کھاتے ہیں اور دن بھر کسی چیز کی ضرورت یا طلب نہیں ہوتی اور نہ ہی کمزوری محسوس ہوتی ہے۔ یہ سادھوؤں کی خوراک ہے۔ امریکہ سے یہ اطلاعات پہنچانے والے ہمارے ان محسن کے ایک عزیز کی والدہ صاحبہ پاکستان میں مقیم ہیں جن کی عمر 86 برس ہے ۔ جسم میں کمزوری کی وجہ سے کھڑا ہونا مشکل تھا جب ان کو استعمال کرایا گیا تو وہ بالکل ٹھیک ہو گئیں اور رمضان کے پورے روزے رکھے ۔ بعد میں خاندان کے 21 آدمیوں کی شوگر کنٹرول کر کے صحت مند بنایا ۔ لاہور کے ایک حکیم صاحب نے 300 گرام سہانجنہ پاؤڈر کے 6000 روپے ذیابیطس کے علاج کےلئے لینا شروع کر دیئے ۔فیصل آباد زرعی یونیورسٹی اس کا لٹریچر عوام میں تقسیم کر رہی ہے اور مفت بیج بھی دیئے جا رہے ہیں ۔اس کے خشک پتوں کا قہوہ پریشانیوں اور دباؤ میں سکون بخشتا ہے اور بھرپور نیند لاتا ہے۔ قبض کے مریضوں کےلئے آب حیات ہے ۔ خون کی کمی کی وجہ سے چہرے کی چھائیوں میں تیر بہدف ہے ۔ کسی طرح کی کمزوری کا واحد علاج ہے ۔ حاملہ عورتوں سے لے کر بچوں تک استعمال کر سکتے ہیں اس طاقت کے خزانے کو عمر بھر دوا اور غذا کے طور پر گھروں میں رواج دیا جا سکتا ہے۔

طریقہ استعمال:سہانجنے کے خشک یا ہرے پتوں کو استعمال کیا جاتا ہے۔ خشک پتوں کا قہوہ بنایا جاتا ہے ہرے پتے پالک کے ساگ کی طرح ابال کر اور نمک مرچ لگا کر کھایا جاتا ہے۔ چٹنی جس میں انار دانہ‘ پودینہ‘ ہری مرچ اور سہانجنہ کے سبز پتوں کو شامل ہوں کو کھانے کے دوسرے لوازمات کے ساتھ اس کا استعمال الگ ہی مزہ دیتا ہے۔ پتوں کے خشک پاؤڈر کو کسی بھی مائع شے پانی‘ دودھ‘ دہی‘ لسی وغیرہ سے لیا جاتا ہے ۔جب اس کے پتوں کو استعمال میں لایا جائے چاہے وہ قہوہ ہو یا پاؤڈر کی شکل میں تو بھی چکن گونیا میں اس کی افادیت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ۔
سہانجنہ کے پھول ،پتیوں اورپھلیوں کے بے شمار طبی فوائد

دوا کے ساتھ ساتھ غذا کے طور پر بھی کاربوہائیڈ ریٹ،پروٹین،فائبر،وٹامنز اورمنرلزسے بھرپورسہانجنہ زبردست غذائی افادیت کی حامل ہوتی ہیں۔ اس کے پتے،پھول اورپھل سبزی کے طورپراستعمال کیے جاتے ہیں۔سہانجنہ کے پودے کے تمام حصوں میں قدرت نے شفابخش صلاحیت رکھی ہے۔اس کے پتوں میں خصوصاً متعدد طبی خواص اورآئرن کے اجزاء پائے جاتے ہیں۔اسکاسوپ بہت طاقتور ہوتاہے۔شیرخواربچوں سے لے کربزرگوں تک یہ سبزی بڑی کارآمد اورصحت بخش ثابت ہوتی ہے۔اگر آپ اس سبزی سے ناواقف ہیں تو اسکے لامحدود فوائد میں سے چند فوائد جاننے کے بعد اسے اپنی خوراک کاحصہ ضرور بنائیں گے۔

1۔جوڑوں کے درد میں مبتلاافراد کے لئے سہانجنہ بے حد مفید ہے۔اسے اپنی خوراک کاحصہ بنائیں اوردرد سے نجات پائیں۔

2۔ایک گلاس پانی میں سہانجنہ کے پھول دوسے تین عدد،سہانجنہ کی پھلی ڈیڑھ انچ کاٹکڑا،سہانجنہ کی پتیاں ایک چمچ ڈال کربلینڈ کرلیں۔ناشتہ کے دوگھنٹے بعد پی لیں اگر کڑوا لگے تو آدھاکپ دہی شامل کرلیں۔اس سے بینائی تیز،وزن کم،ہڈیوں کابھربھراپن ختم ، جھریاں چھائیاں سب ختم اورجگر صحیح کام کرے گا۔

3۔مخصوص ایام کی خرابی دور کرنے کیلئے آدھی پھلی ڈیڑھ گلاس پانی میں ڈال کراتناابالیں کہ ایک گلاس رہ جائے پھر یہ پی لیں ۔اس سے مخصوص ایام کی خرابی کے ساتھ اس سے ہونے والاجوڑوں کادرد بھی دور ہوگا۔

4۔سہانجنہ کے پتے پیس کردہی میں ملاکرروزانہ رات سونے سے پہلے ایکنی پرلگانے سے ایکنی دور ہوجاتی ہے۔

5۔بچوں کے ریشنر پر سہانجنہ کے پتے پیس کرکھوپرے کے تیل میں ملاکرلگانے سے ریشنر دور ہوجاتے ہیں۔

6۔سہانجنہ کے آٹھ سے دس پتے ایک کپ پانی میں بلینڈ کرکے پینے سے مرگی کے مریض ٹھیک ہوسکتے ہیں۔

7۔سہانجنہ کی ایک پھلی،اورسوگرام سہانجنہ کے پتے سوگرام،لونگ سات عدد،جائفل ایک عدد،بڑی الائچی ایک عدد،دارچینی ایک ٹکڑا تین گلاس پانی میں اتناپکائیں کہ دوگلاس رہ جائے۔دن میں تین دفعہ چار چمچ سے یہ پیناشروع کریں اورایک کپ دن میں تین دفعہ تک لے جائیں۔دق،فالج،ریشہ اورمہروں کی ہربیماری دورہوجائے گی۔

8۔بچوں کاوزن نہ بڑھنے کی شکایت کے تحت سہانجنہ سے بچوں کی صحت اور وزن میں اضافہ کیاجاسکتاہے۔ایک چمچ اس کے پتوں کارس بچوں کودودھ میں ملاکرپلانے سے ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں۔

9۔سہانجنہ کے پھول سکھاکررکھ لیں۔ڈیڑھ کپ پانی میں تھوڑے سے پھول ڈال کراتناپکالیں کہ ایک کپ رہ جائے تو پی لیں اس سے وزن کم ہوگا۔

10۔خون صاف کرنے میں لاجواب دواکاکام کرتی ہے۔گردہ اورمثانہ کہ پتھری توڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

11۔گیس،جگراورمعدہ کے مسائل کو ٹھیک اورپیٹ کے کیڑوں کوہلاک کردیتی ہے۔

12۔دمہ اورکھانسی میں مبتلاافراد کیلئے مفید سبزی ہے۔یہ ان امراض کوختم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

13۔نظر کوتیز کرتی ہے اورپیٹ اورتلی کے درد کوختم کرتی ہے۔

14۔سہانجنہ اعلیٰ قسم کے جراثیم کش اثرات رکھتی ہے اسی لئے اسکااستعمال انفیکشن سے تحفظ دیتاہے۔

15۔سہانجنہ کے پھولوں کودودھ میں ابال کرپینے سے جنسی کمزوری اوربانجھ پن دورہوتاہے۔

16۔سہانجنہ کے پتوں کارس ایک چمچ لے کرگاجر کے رس میں ملاکرپینے سے پیشاب کے تمام امراض دورہوجاتے ہیں۔گاجر کی جگہ گرمیوں میں کھیرے کارس بھی لیاجاسکتاہے۔

17۔ہاضمے کی بے قاعدگی میں بے حد مفید ہے۔معدہ کے مسائل کاآسان حل ہے۔

18۔ایک چمچ اسکے پتوں کارس ناریل کے پانی میں ملاکرپینے سے بڑی آنت کی سوزش اوریرقان دورہوتاہے۔

19۔سہانجنہ سے رحم کی کمزوری دورہوتی ہے اسی لئے زچگی میں آسانی اورزچگی کے بعد ہونے والی پیچیدگیوں سے حفاظت رہتی ہے۔

20۔سہانجنہ کے پتوں کوسبزی کے طورپراستعمال کرنے سے زچگی کے بعد خواتین کے دودھ میں اضافہ ہوتاہے۔جوبچے کی صحت کاضامن ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں